رات دیر تک جاگنے کے سنگین نقصانات 

May 12, 2024 | 08:40:AM
یہ بات شک و شبے سے بالا تر ہے کہ مناسب دورانیے کی نیند ہم میں سے ہر ایک کیلئے انتہائی اہم ہے اور رات کو دیر تک جاگنا جہاں جسمانی صحت کیلئے تباہ کن ہے وہیں ذہنی صحت بھی بہت متاثر ہوتی ہے۔
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)  یہ بات شک و شبے سے بالا تر ہے کہ مناسب دورانیے کی نیند ہم میں سے ہر ایک کیلئے انتہائی اہم ہے اور رات کو دیر تک جاگنا جہاں جسمانی صحت کیلئے تباہ کن ہے وہیں ذہنی صحت بھی بہت متاثر ہوتی ہے۔

انسانی جسم پورے دن کی مصروفیت اور دباؤ کے سبب جس تھکن کا شکار ہوتا ہے نیند نا صرف اس تھکن کو دور کر دیتی ہے بلکہ اس دوران ہمارا جسم نئے دن کے چیلنجز کے لیے خود کو تیار کرتا ہے۔

بین الاقومی ویب سائٹ کے مطابق حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ رات دیر تک جاگنے کی عادت ذہنی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔

اس نئی تحقیق میں جامع شواہد پیش کیے گئے ہیں جن کے مطابق رات کو جلد سونا اور جاگنا ڈپریشن سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ تحقیق میں رات گئے یا علیٰ الصبح سونے یا جاگنے اور ڈپریشن کے درمیان تعلق کی نشاندہی کی گئی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ جلد سونا یا رات گئے سونا موروثی عادات ہیں جو مادر رحم سے لوگوں میں منتقل ہوتی ہیں۔

اگر آپ رات دیر سے سو کر دن چڑھنے کے بعد جاگتے ہیں تو جان لیں کہ آپ کی صحت کو ٹائپ 2 ذیابیطس اور عارضہ قلب کا شدید خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر میں بدترین حالات، ڈی آئی جی مظفرآباد ریجن یاسین قریشی تبدیل

ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ رات دیر گئے تک جاگنے والے افراد کا فٹنس لیول کم رہا اور آرام کرتے ہوئے یا دیگر سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہوئے وہ جلد سونے والے افراد کے مقابلے کم چکنائی جلاتے ہیں۔

فزیولوجیکل سوسائٹی نامی جنرل میں شائع ہونے والی تحقیق میں یہ بھی کہا گیا کہ رات دیر سے سونے والوں کے جسم میں انسولین کے خلاف زیادہ مزاحمت کا امکان ہوتا ہے، یعنی ان کے پٹھوں کو زیادہ انسولین کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ اپنی مطلوبہ توانائی حاصل کرسکیں۔

رات کو دیر تک جاگنے سے ہارمونز کا توازن بگڑ جاتا ہے جس سے بھوک لگتی ہے اور کیلوریز سے بھرپور کھانے کھانے کا دل کرتا ہے۔ رات کو دیر سے ہائی کیلوریز والے فاسٹ فوڈ وغیرہ کھانے سے وزن بڑھتا ہے اور اس سے دیگر مسائل جنم لیتے ہیں۔