قیمت بڑھائیے،منافع کمائیےحاجی صاحب،رمضان آگیا

Mar 12, 2024 | 11:05:AM
قیمت بڑھائیے،منافع کمائیےحاجی صاحب،رمضان آگیا
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: 24news.tv
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

نام کے ساتھ حاجی کا لاحقہ، خوبصورت لمبی داڑھی، ماتھے پر محراب، سر پر خوبصورت دستار سجائے سیٹھ جی اپنے ملازم’پپو‘سے فرما رہے تھے کہ تمام چیزوں کے بھاؤ چڑھا دو۔ بھنڈی، توری ، آلو ،پالک،پیاز ،ٹماٹر ،دالیں، چینی، شربت سب مہنگا کردو۔ کوئی بھی چیز پہلی والی قیمت پر نہیں رہنی چاہیئے، یہی موقع ہے منافع کمانے کا، آخر نیا بنگلہ بنانا ہے، بیٹی کی شادی بھی کرنی ہے۔ پپو نے نادانی میں پوچھ لیا کہ صاحب آج اتنے خوش کیوں ہیں؟ سیٹھ نے خوشی سے بھرپور لہجے میں جواب دیا، پپو کم عقل رمضان جو آگیا ہے۔

جی ہاں تاجروں اور اداکاروں کا رمضان آگیا ہے۔ ملک بھر کے بازاروں میں یکساں کیفیت دیکھنے کو ملی۔ تاجروں نے اشیاء صرف کے نرخ ایسے بڑھائے کہ خریداری کیلئے آنے والے ہوش گنوا بیٹھے۔ منافع خوروں نے آلو 55 کے بجائے 80، پیاز 220 کے بجائے 285، ٹماٹر120 سے 140 روپے کلو تک فروخت کرنا شروع کردیے۔ اِسی طرح سیب 210 کی جگہ 300، سٹرابری سرکاری قیمت395، بازار میں 470 روپے کلو،انگور470 کی بجائے 550 روپے کلو میں فروخت ہو رہے ہیں۔ کیلے کی سرکاری قیمت 190، بازار میں280 روپے درجن، مسمی135 کی بجائے210 روپے کلو، کینو 285 کی بجائے350 روپے کلو میں فروخت ہورہے ہیں۔ پپیتا سرکاری قیمت 220، بازارمیں300 روپے کلو، کھجور سرکاری قیمت490 ، بازار میں 550 روپے کلو اورامرود185کی بجائے250 روپے کلومیں فروخت ہورہے ہیں۔یہ تو لاہور کی قیمتیں ہیں دوسرے شہروں میں تو اس سے برا حال ہے۔صرف پھل اور سبزیاں ہی نہیں روزمرہ کی دیگر اشیاء کے ریٹس بھی خودہی بڑھا دئیے گئے ہیں ۔


دنیا بھر میں جب رمضان آتا ہے تو اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں گرادی جاتی ہیں۔ غیر مسلم ممالک میں بھی ریلیف دیا جاتا ہے۔ امریکہ، برطانیہ، کینیڈا سمیت یورپ کے تمام ممالک میں اشیاء خورد و نوش سستی کردی جاتی ہیں، لیکن پاکستان وہ ملک ہے جہاں ہر شے دگنی قیمتوں پر فروخت کرکے ناجائز منافع خوری کی جاتی ہے۔

ضرورپڑھیں: یوٹیلٹی سٹورز پر چینی 15 ،درجہ دوم کا گھی 35 روپے فی کلو مہنگا

ہمارے ہاں جس کام کو نہ کرنے کا وعدہ یا اعلان کیا جاتا ہے اُس کے بالکل برعکس عمل کیا جاتا ہے۔محترمہ مریم نواز صاحبہ نے حلف لینے کے بعد جو پہلا اجلاس کیا وہ رمضان ریلیف پیکیج سے متعلق تھا، اس پیکج کے ذریعے میڈم سی ایم نے پنجاب کی عوام کی اکثریت کو ریلیف دینے کی کوشش کی،یوٹیلٹی سٹورز کے ذریعے سے بھی عوام کو سستے داموں کچھ اشیاٗ خورونوش مہیا کرنے کا بھی بیڑا اٹھایا،جس کےلیے کثیر بجٹ بھی مختص کیا گیا ،لیکن میڈیم سی ایم کی ان مخلصاً کوششوں کو آپ کی ناک کی نیچے ہی کچھ مافیا ناکام کرنے کی کوشش میں بھی ہے۔

رمضان نگہبان پیکج اپنی جگہ لیکن بازاروں میں اشیاء کی قیمتوں کو قابو میں رکھنا بھی وزیراعلیٰ کا کام ہے،مستحق افراد کو ریلیف پیکج دے کر مارکیٹوں میں بیٹھے ناجائز منافع خوروں کو کھلا چھوڑ دینا کہاں کا انصاف ہے؟میڈم سی ایم ہو سکے تو ایک نظر کرم رمضان ریلیف پیکج کے علاوہ گراں فروشی کے سد باب کے لئے  بھی کریں۔

ہمارے حکمراں،ہمارے تاجر ،ہماری انتظامیہ، ناجانے یہ سب کیوں نہیں سمجھتے کہ دنیا کے بعد آخرت بھی ہے جس پر وہ خود بھی یقین رکھتے ہیں۔ عام شہریوں کی طرح میں بھی  چاہتا ہوں کہ کم از کم ایک رمضان کے مبارک مہینے کو تو بخش دیں، اتنا ہی کمائیں جس کا رب کے حضور جواب دے سکیں۔ جھوٹ بول کر مال کمانے،سیاست کی دکان چمکانے سے دنیا کی پریشانیوں سےعارضی چھٹکارا تو مل جائے گا لیکن مستقل چھٹکارا پانا مشکل ہوجائے گا۔

یہ بھی پڑھئے:اڈیالہ جیل:بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں،میڈیا کوریج پر پابندی عائد

خدا کیلئے آس پاس کے لوگوں کو یاد رکھیں۔ یہ نہ ہو کہ آپ پیٹ بھر کر سحری کرلیں، افطار کے وقت انواع و اقسام کے کھانے ہڑپ کرجائیں اور پڑوس میں کوئی بھوکا سوجائے، کوئی فاقوں سے مرجائے۔

کسی کے مرنے پر اِس کے ہونٹوں کو گھی سے تازگی بخشنے سے پہلے اِس کی سانسیں بحال رکھنے کا بندوبست کیجئے۔ بڑی دستار، ماتھے پر محراب اچھی لگتی ہے، اِس کی لاج بھی رکھیے، اِس کا فرض بھی نبھائیے۔ جس آخرت کی بہتری کیلئے یہ حلیہ اپنایا ہے، ناجائز منافع خوری کرکے دوسروں کیلئے دنیا کو ہی جہنم نہ بنائیے۔

نوٹ:بلاگر کے ذاتی خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں:ایڈیٹر 

Azhar Thiraj

ایڈیٹر سٹاف ممبر،دنیا نیوز،روزنامہ خبریں، نوائے وقت اور ڈیلی پاکستان اور دیگر اداروں میں کام کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں.