تمام نظریں پرویز الہی پر، کیا پنجاب اسمبلی آج تحلیل ہو پائے گی؟

Jan 12, 2023 | 14:55:PM
پنجاب میں سیاسی صورتحال تیزی سے تبدیل ہونگے لگی۔ اعتماد کے ووٹ کا کھیل ختم ہونے کے بعد تمام پرویز الہٰی پر لگ گئیں، کیا عمران خان پنجاب اور خیبرپخونخوا کی اسمبلیاں تڑوا پائیں گئے جبکہ وزیراعلیٰ پرویز الہٰی شروع سے اس عمل کی مخالفت رہے ہیں
کیپشن: سابق وزیراعظم عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عثمان دل محمد) پنجاب میں سیاسی صورتحال تیزی سے تبدیل ہونگے لگی۔ اعتماد کے ووٹ کا کھیل ختم ہونے کے بعد تمام نظریں پرویز الہٰی پر لگ گئیں، کیا عمران خان پنجاب اور خیبرپخونخوا کی اسمبلیاں تڑوا پائیں گئے جبکہ وزیراعلیٰ پرویز الہٰی شروع سے ہی اس عمل کی مخالفت کر تے رہے ہیں۔

اس حوالے سے سینئر صحافی مظہر عباس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک ٹویٹ کیا ہے، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ فواد چودھری نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پنجاب اسمبلی آج شام تک تحلیل کر دی جائے گی، اب اس عمل میں تاخیر کرنے میں کوئی قانونی رکاوٹ حائل نہیں البتہ جب تک کہ کچھ ڈرامائی نہ ہو۔

دوسری جانب ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل پر تحریک انصاف اور ق لیگ میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ رات 12 بجے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ نے اعتماد کے 186 ووٹ لیے تھے اور وہ اپنے عہدے پر براجمان ہیں، تاہم اسمبلی کی تحلیل پر اب بھی پی ٹی آئی اور ق لیگ ایک پیچ پر نہیں آسکے۔

 ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی پنجاب اسمبلی کی فوری تحلیل اور پرویز الہی مارچ کے بعد اسمبلی تحلیل چاہتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے فواد چوہدری، اسدعمر، اسلم اقبال اور سبطین خان نے پنجاب اسمبلی کی فوری تحلیل کا مطالبہ کیا جب کہ پرویزالہی اپنی حکومت کے اہم منصوبے مارچ تک مکمل کرنا چاہتے ہیں، تاکہ عوام میں جانے کی راہ ہموار ہو۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان آج پارٹی قیادت سے ایک بار پھر سے مشاورت کریں گے، اور وزیراعلٰی پرویزالہی بھی اس خصوصی اجلاس میں شریک ہوں گے اور اسمبلی کی تحلیل مؤخر کرنے پر اپنے دلائل دیں گے۔

واضح رہے لاہور ہائیکورٹ میں گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی کے اعتماد کے ووٹ کو تسلیم کرتے ہوئے ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم واپس لے لیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پرویز الٰہی نے وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا تھا، پرویز الٰہی کو ہٹانے کے نوٹیفیکیشن کو معطل کیا گیا، دوران سماعت گورنر پنجاب نے نوٹیفیکیشن واپس لے لیا۔

لاہور ہائیکورٹ نے فیصلے میں کہا کہ عدالت نے گورنر پنجاب کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم معطل کیا، پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ نے 12 جنوری کو اعتماد کا ووٹ حاصل کیا، وزیر اعلیٰ پنجاب نے آئین کے آرٹیکل 137 کے سب سیشن 7 کے تحت اعتماد کا ووٹ حاصل کیا، اعتماد کے ووٹ کا نتیجہ گورنر پنجاب نے مان لیا ہے، گورنر کے وکیل منصور اعوان نے گورنر کی جانب سے بیان عدالت میں دیا، عدالت نے گورنر پنجاب کے وکیل کے بیان کو ریکارڈ کا حصہ بنایا، گورنر پنجاب کے وکیل نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف مزید کارروائی نہ کرنے کا بیان دیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پرویز الٰہی فلور ٹیسٹ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں چیف سیکرٹری پنجاب کا وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کو ہٹانے کا 22 دسمبر کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔

جسٹس عاصم حفیظ نے کہا کہ اس کیس میں اضافی نوٹ دوں گا، کیس میں معاملے پر انصاف کرنے کے نکتے پر نہیں جائیں گے۔