پنجاب میں ایک انار 100 بیمار والا حال ۔سب کو مطمئن کریں گے ۔فواد چودھری

Mar 11, 2022 | 19:08:PM
پنجاب۔ایک انار۔حکومت۔اتحادی۔اپوزیشن۔پیکا
کیپشن: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ حکومت کے تمام اتحادی اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد آنے سے قبل وزیراعظم پر اعتماد کا باقاعدہ اعلان کریں گے جس سے یہ ساری فضا ختم ہوجائے گی، پنجاب میں ایک انار 100 بیمار والا حال ہے، سب کو مطمئن کریں گے اور فیصلے اتفاق رائے ہوں گے۔
پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے فواد چودھری نے کہا کہ ہم نے چودھری پرویز الٰہی کو پیکا، پاکستان میڈیا اتھارٹی کے قانون اور دیگر قوانین کو بہتر بنانے کے حواللے سے ثالثی کے لئے درخواست کی تھی اور اس حوالے سے بات ہوئی۔انہوں نے کہا کہ چودھری پرویز الٰہی کی اخباری مالکان سے بھی بات چیت ہوئی اور اب ہم سے بات ہوئی، ہم اس کو مربوط طریقے سے آگے بڑھے رہے ہیں اس حوالے سے اٹارنی جنرل سے بھی بات کر رہا ہوں کہ عدالت کو چاہئے کہ یہ فیصلہ سیاسی فورم میں کرنے دیں، یہ عدالتی معاملہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا ہے کہ حکومت ایک پالیسی بنائے اور ایک جج اس کے اوپر بیٹھ کر یہ کہے کہ ان کی رائے مختلف ہو اور وہ بن جائے، ظاہر ہے پالیسی کے فیصلے حکومت کو ہی کرنے چاہئیں۔فواد چودھری نے کہا کہ فیصلے سیاسی طور پر ہونے چاہئیں نہ کہ عدالتی فیصلے ہوں اور قانون بنانا، پارلیمنٹ، مقننہ اور حکومت کا کام ہے اور اس پر عمل درآمد عدالت کا کام ہے، عدالت کو بھی وہی کام کرنا چاہئے، جو اس کے حدود میں ہے۔انہوں نے کہا کہ چودھرری پرویز الٰہی کے ساتھ بات ہوتی ہے تو سیاسی معاملات پر بھی بات ہو تے ہے۔ وزیراعظم نے لوئر دیر میں خطاب کیا ہے اور اس حوالے سے بھی بات ہوئی ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ ق اور پاکستان تحریک انصاف ایک اتحادی اور اتحادی کی سوچ رکھتے ہیں، آگے جاکر جو بڑے فیصلے ہونے ہیں، اس پر دونوں ایک ہی پلیٹ فارم پر ہیں۔
فواد چودھری نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ق) کے جو تحفظات تھے وہ بڑی حد تک دور کردیئے ہیں اور جو چھوٹے معاملات ہیں، وہ بھی دور ہوجائیں گے اور عدم اعتماد کی تحریک کےلئے اجلاس طلب کرنے سے پہلے تمام اتحادی وزیراعظم پر اعتماد کا باقاعدہ اعلان کریں گے، جس سے یہ ساری فضا ختم ہوجائےگی۔انہوں نے کہا کہ یہ اس لئے بھی ضروری ہے کہ 23 مارچ کو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس میں شرکت کےلئے 40 وزرائے خارجہ اور 200 کے قریب وفود سمیت مزید ممالک کے وزرائے خارجہ آرہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہم چاہتے ہیں اس سے قبل ہی سیاسی غیریقینی ختم ہو، مجھے امید ہے کہ اتحادیوں کی طرف سے وزیراعظم پر اعتماد کا باقاعدہ اعلان بہت جلد ہوگا۔لندن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف سے پی ٹی آئی رہنما علیم خان کی ملاقات سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ علیم خان کے ترجمان نے خبر کی تردید کی اور ہم علیم خان یا جہانگیر ترین کو پی ٹی آئی کا حصہ سمجھتے ہیں اور وہ وہی فیصلے کریں گے جو پی ٹی آئی کرےگی۔انہوں نے کہا کہ فوج کا کوئی معاملہ نہیں ہے، فوج اور حکومت مختلف ہوتے نہیں ہیں اور فوج آئینی طور پر انتظامیہ کا حصہ ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم اتحادیوں سے مل رہے ہیں، اس وقت کی سرگرمیاں صرف عدم اعتماد سے نہیں ہیں بلکہ 2023 سے قبل جو بلدیاتی انتخابات ہیں، اس سے متعلق بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔جنرل باجوہ نے کہا فضل الرحمان کو ڈیزل نہ کہیں ، عمران خان