اسلام قبول کرنے کے بعد کھیل اور بہتر ہو گیا: محمد یوسف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)پاکستان کےعظیم کرکٹر محمد یوسف نے ایک تازہ انٹرویو میں کہا ہے کہ جب انہوں نے اسلام قبول کیا، اس کے بعد سے ہی ان کا کھیل اور بہتر ہوگیا۔ دائیں ہاتھ کے اس کرشماتی بلے باز نے سال 2005 میں عیسائی مذہب چھوڑ کر مسلمان بننے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ میں کمال کی کارکردگی کی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کےمطابق محمد یوسف نے سال 2006 میں غضب کی بلے بازی کی اور اسکی شروعات بھارتی ٹیم کے خلاف ہی ہوئی۔ محمد یوسف نے 199 گیندوں میں 173 رن بنائے اور اس کے بعد انگلینڈ دورے پر کمال کیا۔ سال 2006 میں محمد یوسف نے 99 اعشاریہ33 کی اوسط سے 1788 رن بنا ڈالے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایک کیلنڈر ایئر میں ووین رچرڈز کا ریکارڈ توڑ دیا۔ سال 2006 میں محمد یوسف نے 9 سنچریاں لگائی جو کہ ایک سال میں سب سے زیادہ ٹیسٹ سنچری لگانے کا ریکارڈ ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے مسلسل 6 سنچری لگائی اور عظیم بلے باز ڈونلڈ بریڈمین کے ریکارڈ کی بھی برابری کی۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد یوسف نے انگریزی میگزین ’وژڈن‘ کو دیئے انٹرویو میں کہا ’مجھے کسی نے اسلام اپنانے کے لئے مجبور نہیں کیا‘۔ اصل میں میں سعید انور کے بہت قریب تھا، ہم بہت اچھے دوست تھے۔ میں سعید کے ساتھ کافی وقت بتاتا تھا، میں جب سعید کے گھر رہتا تھا تو میں نے دیکھا کہ انکی فیملی بے حد ڈسپلن سے رہتا ہے اور ان کی زندگی مجھے کافی پُرسکون لگا۔ سعید انور اپنی بیٹی کے انتقال کے بعد اور زیادہ مذہبی ہوگئے۔ انہیں دیکھ کر مجھے بھی اسلام قبول کرنے کی ترغیب ملی۔عظیم بلے باز محمد یوسف نے مزید کہا کہ اسلام قبول کرتے ہی ان پر اللہ کا نظروکرم رہا۔ ان کے اندر ایک الگ سی امن وامان محسوس کیا۔ محمد یوسف نے کہا، ’سال 2006 میں میں نے اپنی ٹریننگ اور پریکٹس میں کچھ تبدیلی نہیں کی۔ میں نے اپنی داڑھی بڑھائی اور میرے اندر مجھےسکون محسوس ہوا، مجھے ہمیشہ سے لگا کہ سال 2006 میں میری کارکردگی اللہ کا تحفہ ہے۔