ملک میں غربت کی وجہ اربوں کی منی لانڈرنگ ہے،چیئرمین نیب

Jan 10, 2021 | 22:21:PM
ملک میں غربت کی وجہ اربوں کی منی لانڈرنگ ہے،چیئرمین نیب
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)قومی احتساب بیوروکے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا کہ اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی ،ملک میں غربت، افلاس، صحت اور تعلیم کی سہولیات کی زبوں حالی کی ایک وجہ اربوں روپے کی منی لانڈرنگ ہے،مضاربہ کیس میں اسلامی سرمایہ کاری کے نام پر سادہ لوح اور معصوم لوگوں کو لوٹاگیا،لوگوں کو بھاری شرعی منافع کا لالچ دے کر ان کی عمر بھر کی جمع پونجی لوٹی گئی۔
چیئرمین نیب نے کہاکہ مضاربہ کیسز میں نیب کی مو ثر پیروی کے باعث اس کیس میں مفتی احسان اور اس کے ساتھیوں کو 10 سال کی سزا اور 10 ارب روپے جرمانہ ہوا، انہوں نے کہاکہ قائداعظم محمد علی جناحؒ نے آئین ساز اسمبلی کے اجلاس میں رشوت ستانی اور اقربا پروری کو بڑا مسئلہ قرار دیا، بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے،نیب وائٹ کالر کرائمز اور سٹریٹ کرائمز میں فرق ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ نیب اقوام متحدہ کی بدعنوانی کے خلاف کنونشن کے تحت فوکل ادارہ ہے،انہوں نے کہا کہ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین ہے، نیب سارک ممالک کے لئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔ عالمی اقتصادی فورم، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان، پلڈاٹ اور مشال پاکستان نے بدعنوانی کے خاتمے کےلئے نیب کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 714 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں جوکہ نیب کی نمایاں کامیابی ہے۔نیب کے مختلف عدالتوں میں 1243 بدعنوانی کے کیسز زیر سماعت ہیں جن کی مالیت 943 ارب روپے ہے۔۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے سینئر سپر وائزری افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے۔ یہ ٹیم ڈائریکٹر، ایڈیشنل ڈائریکٹر، انویسٹی گیشن آفیسر، لیگل کونسل، مالیاتی اور لینڈ ریونیو کے ماہرین پر مشتمل ہے۔ 
انہوں نے کہاکہ نیب افسران قا نو ن کے مطا بق محنت سے کام کر رہے ہیں جس کے باعث نیب بہتری کی راہ پر گامزن ہوا۔ انہوں نے کہاکہ ملک سے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی جس کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فالودہ والے اور چھابڑی والے اور پاپڑ والے کے نام پر اربو ں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ نیب وائٹ کالر کرائمز میگا کر پشن مقد ما ت کی تحقیقات کرتاہے۔تحقیقات کے دوران شواہد اکٹھے کرنے کیلئے وقت درکار ہوتاہے کیو نکہ کچھ مقد ما ت میں معلومات بیرون ملک سے بھی حاصل کرنا ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آٹا اورچینی سکینڈل کی تحقیقات کو قا نون کے مطا بق منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔