سینٹ الیکشن کا تماشا،سب کو پتا ہے  پیسہ چلا،عمران خان

Mar 09, 2021 | 14:51:PM
سینٹ الیکشن کا تماشا،سب کو پتا ہے  پیسہ چلا،عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہےکہ سینٹ الیکشن کا تماشا سب نے دیکھا لہٰذا اب ایسے الیکشن نہیں کرسکتے اس لئےاگلے الیکشن کے لئے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا چاہیے۔سب کو پتہ ہے سینٹ الیکشن میں پیسہ چلایا گیا۔بدعنوانی عام ہونے سے سب سے بڑا نقصان یہ ہوتا ہے کہ اس قوم کی اخلاقی قدر ختم ہوجاتی ہے، بدعنوانی قابل قبول ہوجاتی ہے اسے برا تک نہیں سمجھا جاتا ۔

کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ ہر سال ایک ہزار ارب ڈالر غریب ملکوں سے غیر قانونی طور پر منی لانڈرنگ ہوکر امیر ممالک میں جاتا ہے جنہیں آف شور اکاؤنٹس میں منتقل کیا جاتا ہے، غریب ممالک سے جو پیسہ چوری ہوتا ہے وہ 7 ہزار ارب ڈالر ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری جیسے صاحب اقتدار لوگ چوری کا پیسہ باہر بھیجتے ہیں، جب صاحب اقتدار ملک سے پیسہ باہر بھیجتے ہیں تو وہ منی لانڈرنگ پر نظر رکھنے والے اداروں کو ساتھ ملاتے ہیں اور انہیں کمزور کرتے ہیں، ایسے لوگ کچھ ایسے پراجیکٹ لاتے ہیں جو ملک کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ ان میں کمیشن ہوتے ہیں اور وہ کمیشن باہر لے جاتے ہیں۔اس طرح لوگوں کو مقروض کرتے ہیں اور عوام قرضوں کی قیمت مہنگائی سے ادا کرتے ہیں، جب پیسہ باہر جاتا ہے تو پھر معاشرے میں قابل قبول بنانے کیلئے میڈیا کو استعمال کیا جاتا ہے اور یہی پیسہ اداروں میں چلتا ہے جس سے اداروں کو خریدتے ہیں، معاشرے میں کرپشن کو بری چیز نہیں سمجھاجاتا ہے، پھر کہا جاتا ہے کہ کھاتا ہے تو لگاتا بھی ہے، پھر کہتے ہیں ایک زرداری سب پر بھاری۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کرپشن کرنے والا بڑا بن جاتا ہے، ان چیزوں سے قوم کی اخلاقیات کو نقصان پہنچتا ہے اور جب اخلاقیات ختم ہوتی ہے تو انصاف نہیں ہوپاتا، اس ملک میں طاقتور اور کمزور کے لئے الگ الگ قانون آتا ہے اور طاقتوروں سے ڈیل ہوتی ہے اور غریب جیلوں میں جاتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ جس طرح ہم نے سینٹ الیکشن میں دیکھا، سب کو پتا ہے پیسہ چل رہا ہے، یہ تماشا سب نے دیکھا اور جب قوم اسے قبول کرلے تو سب سے بڑی تباہی آتی ہے، ملک میں جس طرح الیکشن ہوتے ہیں وہ ہم اب نہیں کرسکتے، امریکا کے الیکشن مثال ہیں، ٹرمپ نے جتنی بھی کوشش کرلی وہ نہیں ڈھونڈ سکے کہ دھاندلی ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اب شفاف الیکشن کے لئے ای وی ایم مشین ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا چاہیے۔