(24نیوز)سپریم کورٹ میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کے بیٹے فرخ شاہ نے ضمانت قبل از گرفتار کی درخواست واپس لے لی جس کے بعد عدالتِ عظمیٰ نے فرخ شاہ کو 3 دن میں احتساب عدالت کے سامنے سرنڈر کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔دوران سماعت فرخ شاہ کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں کہا کہ نیب نے تحقیقات مکمل کر لی، فرخ شاہ کو گرفتار کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ جائیداد رکھنا کوئی جرم نہیں۔نیب کے وکیل نے کہا کہ فرخ شاہ نے تحقیقات میں تعاون نہیں کیا، نیب نے اپریل 2020ء سے فرخ شاہ کے وارنٹِ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ طلعت اسحاق کیس میں ضمانت کے پیرا میٹرز طے ہو چکے ہیں، عدالت طلعت اسحاق کیس کے پیرا میٹرز سے باہر نہیں جا سکتی۔انہوں نے فاروق ایچ نائیک سے کہا کہ نیب نے ضمنی ریفرنس دائر کرنا ہے، بتا دیں درخواستِ ضمانت پر میرٹ پرفیصلہ کر دیں یا آپ درخواست واپس لینا چاہتے ہیں؟فرخ شاہ کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ میں درخواستِ ضمانت واپس لے لیتا ہوں۔ جس کے بعد سپریم کورٹ نے فرخ شاہ کو احتساب عدالت کے سامنے سرنڈر کرنے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں: جاوید لطیف کے جوڈیشل ریمانڈ میں 23 جون تک توسیع