سینئر صحافی امجد نواز وڑائچ کی کتاب ’’ پنجاب کٹہرے میں‘‘ کی تقریب رونمائی

Oct 08, 2022 | 17:40:PM
فائل فوٹو
کیپشن: سینئر صحافی امجد نواز وڑائچ کی کتاب ’’ پنجاب کٹہرے میں‘‘ کی تقریب رونمائی
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ّ(24 نیوز ویب ڈیسک )سینئر صحافی امجد نواز وڑائچ کی تحریر کردہ کتاب ’’پنجاب کٹہرے میں‘‘ کی تقریب رونمائی الحمرا آرٹ کونسل ہال III، دی مال میں منعقد ہوئی۔تقریب کے مہمان خصوصی پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما چوہدری اعتزاز احسن تھے جبکہ نامور مقررین میں سینئر صحافی سہیل وڑائچ، یونیورسٹی آف جھنگ کی وائس چانسلر ڈاکٹر نبیلہ رحمان، پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ کے سربراہ ڈاکٹر محبوب حسین اور لمز کے پروفیسر ڈاکٹر زاہد حسین شامل تھے.

اعتزاز احسن نے سامعین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’’ کتاب نے اس سوال پر بحث کا آغاز کیا ہے کہ کیا پنجابیوں نے حملہ آوروں کو خوش آمدید کہا یا وہ واقعی ان کے خلاف لڑےپنجابیوں اور اس کے دانشوروں پر سب سے مشکل لیکن متواتر الزامات میں سے ایک کا مقابلہ کرنے کی جرات کرتا ہے، کہ انہوں نے ہر بار حملہ آور فوج کا ساتھ دیا‘‘۔

سہیل وڑائچ نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کتاب کو ایک اہم تاریخی دستاویز قرار دیا جو مستقبل کے محققین اور مورخین کو پنجاب کی حقیقی تاریخ کے بارے میں حقائق جاننے میں مدد دے گی۔

امجد وڑائچ نے کہا کہ انہوں نے یہ کتاب امریکہ میں قیام کے دوران لکھی۔ "یہ  کرونا کا وقت تھا جب میں نے پنجابی لوگوں پر الزامات کا جواب دینے کے لئے ایک تحقیق پر مبنی کتاب لکھنے کا خیال ختم کیا۔"وڑائچ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس کتاب کے حصہ دوم کا مخطوطہ بھی پبلشر کو ارسال کر دیا گیا ہے اور جلد ہی قارئین اس کتاب کا اگلا حصہ دیکھ سکیں گے۔

ڈاکٹر نبیلہ رحمان نے  ایسے موضوع کو منتخب کرنے پر مصنف کی تعریف کی۔انہوں نے اس کتاب کو بی ایس پنجابی ڈگری پروگرام میں شامل کرنے کا اعلان کیا۔ڈاکٹر نبیلہ نے نوجوانوں اور صوبے کے عام آدمی کے ساتھ ساتھ تعلیم یافتہ طبقے پر زور دیا کہ وہ پنجاب کے ثقافتی اور تاریخی منظرنامے کو محفوظ رکھنے کے لیے پنجابی زبان کے مالک بنیں۔

ڈاکٹر محبوب حسین نے کتاب سے متعدد حوالہ جات دیے اور اس بات پر زور دیا کہ صحافی اور ماہرین تعلیم مل کر پنجاب کے لوگوں کے بارے میں ایسی جھوٹی داستانوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔

"کتاب نے جواب دیا اور حقائق کے ساتھ غیر ملکی حملہ آوروں کا استقبال کرنے کے بیانیے کو رد کیا۔ یہ کتاب بارش کا پہلا قطرہ اس طرح کے سوالات پر بحث کا آغاز کرے گی جس کا جواب دینے کے لیے دانشوروں کی اجتماعی دانش کی ضرورت ہے۔

لمز سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر زاہد نے کہا کہ پنجاب پر لگائے جانے والے نام نہاد الزامات کا مکمل طور پر مقابلہ کرنے میں وقت لگے گا لیکن سب کچھ ضائع نہیں ہوا اور فکری بحث کی ضرورت ہے-انہوں نے نشاندہی کی کہ کتاب پنجابی زبان میں لکھی گئی ہو گی۔ عبداللہ ملک نے نشست کی نظامت کی۔ کتاب ساگر پبلی کیشن پر دستیاب ہے۔