اتنا اہم اجلاس اورآپ اپنے دوست کو نہیں لائے۔ وہ میرے باس ہیں،دوست نہیں ۔غفور حیدری اور آرمی چیف میں مکالمہ

Nov 08, 2021 | 23:32:PM
مکالمہ۔اجلاس۔باس۔دوست
کیپشن: آرمی چیف اور غفور حیدری۔ ۔فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس پیر کو اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہا ؤس منعقد ہوا۔
اجلاس کی اندرونی کہانی کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے”Absolutely Not” کا نام لئے بغیر تذکرہ کیا اور کہا کہ عالمی فورم پر ہمیں سخت الفاظ استعمال نہیں کرنے چا ہئیں۔وزیراعظم عمران خان کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر سنیٹر مولانا عبدالغفور حیدری اور آرمی چیف میں مکالمہ ہوا۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ آپ خود آئے مگر اہم اجلاس میں اپنے دوست کو نہیں لائے جس پر آرمی چیف نے کہا وہ میرے باس ہیں،دوست نہیں ۔اجلاس میں مسلح جتھوں سے متعلق بات پر الذولفقار فورس کا بھی تذکرہ آیا ۔اجلاس میں وفاقی وزیر شبلی فراز اور آرمی چیف کے درمیان گرم جوشی سے مصافحہ ہوا۔ آرمی چیف نے وفاقی وزیر شبلی فراز کوانکے والد شعر سنایا،رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لئے آ۔
 اپوزیشن رہنماﺅں نے وزیراعظم عمران خان کی اجلاس سے غیر حاظری پرشدید تنقید کی اورکہا کہ ہمیں چور ڈاکو کہنے والے خود سکیورٹی صورتحال سے متعلق اتنے اہم اجلاس میں غیر حاضر ہیں۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات پر عسکری قیادت نے بریفنگ دی ۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سوالوں کے جواب زیادہ تر خود دیئے۔اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ پڑوسی ملک افغانستان میں کسی ایک جماعت یا چند لوگوں کی سپورٹ کے بجائے پورے افغانستان کے بارے میں پالیسی بنائی جائے،افغانستان اور امریکا سے متعلق ایسی پالیسی تشکیل دی جائے کہ ہم کسی جنگ کا حصہ نہ بن جائیں ۔
 اپوزیشن رہنماﺅں نے تحریک طالبان پاکستان سے معاہدے سے متعلق پارلیمان کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ کیا جس پر آرمی چیف کی ٹی ٹی پی کے معاملے پر پارلیمان کو اعتماد میں لینے کی یقین دہانی کرائی۔ٹی ٹی پی بریفنگ کے دوران سابق وزیراعظم بےنظیر بھٹو کی شہادت کا بھی ذکر ہوا اور کہا گیا کہ بلاول بھٹو کی والدہ بھی ٹی ٹی پی دہشتگردی کا نشانہ بنیں اس لئے ٹی ٹی پی سے کوئی بھی معاہدہ شہد اکے لواحقین کے جذبات کو مدنظر رکھ کر کیا جائے ۔اجلاس میں تحریک لبیک پاکستان سے ہونیوالے معاہدے کا بھی ذکر ہوااس پر حکومتی اور عسکری قیادت نے یقین دہانی کرائی کہ معاہدہ قانون اور آئین کے دائرے میں ہے۔ٹی ایل پی معاہدہ جب بھی سامنے آئے گا آپ اس کو آئین اور قانون کے دائرے میں پائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں۔شادی سے متعلق سوالات سے تنگ شرتی ہاسن نے بڑی بات کہہ دی