ملکی مسائل کے ذمہ دار ظالم اور کرپٹ حکمران ہیں، سراج الحق

May 07, 2021 | 22:39:PM
 ملکی مسائل کے ذمہ دار ظالم اور کرپٹ حکمران ہیں، سراج الحق
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہا ہے کہ سودی معیشت اور ظالم اور کرپٹ حکمران پاکستان کے مسائل کے ذمہ دارہیں، مسلمانوں کو آگے بڑھنے کے لیے علم اور حلم کا راستہ اپنانا ہو گا۔

تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ امت مسلمہ مصائب و مشکلات کے تلخ دور سے گزر رہی ہے۔ فروعی اختلافات اور خانہ جنگیوں کی وجہ سے امت کا شیرازہ بکھرا پڑا ہے۔ کشمیر اور فلسطین میں لاکھوں مسلمان استبدادی طاقتوں کے ظلم کے سائے میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ مسلمانوں کو اجتماعی اور انفرادی معاملات میں قرآن و سنت کے دامن کو مضبوطی سے پکڑنے کی ضرورت ہے۔ 
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان کو امت کی رہنمائی کرنا تھی مگر بدقسمتی سے ایسا نہ ہو سکا۔ مسلمانوں کو آگے بڑھنے کے لیے علم اور حلم کا راستہ اپنانا ہو گا۔ صاحب استطاعت لوگ خیرات اور زکوٰة کو زندگی کا مشن بنائیں۔ تاجر، دکاندار ملاوٹ سے توبہ کریں اور اللہ کی رضا کی خاطر اپنے منافع کو کم کریں۔ غریبوں اور یتیموں کا خیال رکھنے کی ذمہ داری ہر مسلمان پر عائد ہوتی ہے۔ ایک فلاحی معاشرہ کی تشکیل کے لیے ہر فرد کو اپنا حصہ ادا کرنا ہو گا۔ 
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ ہونا چاہیے۔ رمضان المبارک میں اللہ تعالیٰ سے خصوصی توبہ استغفار کیا جائے۔ کرونا کی وبا نے انسانیت کو ہلا کر رکھ دیا، نجات کے لیے رجوع الی اللہ کیا جائے۔
سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کو صالح اور نیک قیادت کی ضرورت ہے۔ اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے اس خطہ پاک کو سازشی عناصر نے جغرافیائی اور نظریاتی نقصان پہنچانے کی کوششیں کیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کو متحد ہو کر ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا ہو گی۔ 
لوگوں کو ایثار، قربانی اور سادگی کو اپنانا ہو گا۔ انفرادی اور اجتماعی معاملات میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ نوجوان قرآن کو سمجھیں اور اس کے پیغام کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچائیں۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو ہی انسانیت کی رہنمائی کرنی ہے۔ اسلام امن اور محبت کا دین ہے۔ اسلام صلہ رحمی کی تلقین کرتا ہے۔ اسلام مسلمانوں میں جذبہ ایثار کو بیدار کرتا ہے۔
 انہوںنے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ عید سادگی سے منائیں۔ کرونا ایس او پیز کا خیال رکھا جائے۔ صحت اللہ تعالیٰ کا عظیم تحفہ ہے اس کی ہر صورت حفاظت کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:انڈرورلڈ ڈان ’چھوٹا راجن زندہ ہے یا۔۔۔ ؟