حکومت نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرل قانون کے خلاف درخواستوں کو مسترد کرنے کی استدعا کر دی

May 06, 2023 | 16:31:PM
حکومت نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرل قانون کے خلاف درخواستوں کو مسترد کرنے کی استدعا کر دی
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) حکومت نے سپریم کورٹ میں ’پریکٹس اینڈ پروسیجرل بل‘ کے خلاف درخواستیں مسترد کرنے کی استدعا کر دی ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرل بل کی مخالفت میں دائر درخواستوں کے  خلاف 8 صفحات پر مشتمل جوابی کاپی سپریم کورٹ کورٹ میں جمع کروا دی ہے۔ حکومت کی جانب سے اٹارنی جنرل عامر رحمان نے جواب جمع کروایا۔ 

یہ بھی پڑھیں: بین الاقوامی تعلقات سمیت ہر چیز تحرک انصاف کیلئے کھیل ہے: شہباز شریف

وفاقی حکومت کی جانب سے جمع کروائے گئے جواب میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ قانون کے خلاف درخواستیں انصاف کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے کے مترادف ہے اور درخواست گزاروں کا قانون کو چیلنچ کرنا ان کی بدنیتی کو صاف ظاہر کرتا ہے، پارلیمان کے  پاس قانون سازی کا اختیار ہے جس پر کوئی قدغن نہیں، ماسٹر آف روسٹر کو قانونی تحفظات کا سامنا ہے، اس قانون سے چیف جسٹس کا آئین کے آرٹیکل 184 کی شک نمبر 3 کا اختیار ریگولیٹ ہو گا اور عدلیہ کے اختیارات میں کوئی کمی نہیں آئے گی جبکہ قانون میں آرٹیکل 184/3 کے اختیار میں اپیل کا حق بھی دیا گیا ہے۔

وفاقی حکومت کے جمع کروائے گئے جواب میں مزید کہا گیا کہ آئین کا آرٹیکل 10A فیئر ٹرائل کا حق دیتا ہے اور آرٹیکل 184/3 میں نظرِثانی کا اختیار بہت محدود ہے،  فیئر ٹرائل کا حق ضروری ہے۔