کورونا چینی لیبارٹری سے نہیں بلکہ ۔۔۔ تہلکہ خیز انکشاف سامنے آگیا

Jul 05, 2022 | 12:38:PM
کورونا وائرس،این سی او سی،گائیڈ لائنز،امریکی پروفیسر،انکشاف
کیپشن: یہ وائرس امریکا کی بائیوٹیکنا لوجی لیب میں تیار کیا گیا: امریکی پروفیسر/ فائل فوٹو، گوگل سورس
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) عالمی وبا کورونا کے حوالے سے انکشاف ہوا ہےکہ یہ وائرس چینی مرکز نہیں بلکہ امریکی لیبارٹری سے لیک ہوا۔

 امریکی پروفیسرجیفری ساکس کا کہنا ہےکہ کورونا وائرس چینی مرکز نہیں بلکہ امریکی لیبارٹری سے لیک ہوا اور یہ وائرس امریکا کی بائیوٹیکنا لوجی لیب میں تیار کیا گیا۔

 پروفیسر جیفری ساکس کورونا وبا کے ماخذ پر 2 برس سے تحقیقات کر رہے تھے۔ جیفری ساکس کو ٹائم میگزین 2 بار دنیا کے 100 با اثر افراد کی فہرست میں شامل کرچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:این سی او سی نے نئی پابندیاں عائد کر دیں

ادھر این سی او سی نے بقر عید کے سلسلے میں گائیڈ لائنز جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ہدایات پر عمل درآمد ناگزیر ہے اور شہری عید الاضحیٰ کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔

 گائیڈ لائنز میں خبردار کیا گیا ہے کہ نماز عید کے دوران رش سے کورونا وائرس پھیل سکتا ہے، اس لیے نماز عید کی ادائیگی کھلے مقامات پر کی جائے اور اس دوران کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کیا جائے۔

 این سی او سی کے مطابق مساجد میں نماز عید کی ادائیگی کے دوران کھڑکیاں اور دروازے کھلے رکھے جائیں، رش سے بچنے کے لیے ایک مقام پر نماز عید کی الگ جماعتیں کرائی جائیں، علمائے کرام رش سے بچنے کے لیے نماز عید کے خطبات مختصر رکھیں، بزرگ، بچے اور بیمار افراد نماز عید کے لیے آنے سے گریز کریں۔

 گائیڈ لائنز کے مطابق فیس ماسک کے بغیر شہریوں کو عید گاہ آنے کی اجازت نہیں ہوگی، رش سے بچنے کے لیے عید گاہ کے متعدد داخلی و خارجی راستے رکھے جائیں، مساجد کے داخلی مقامات پر ہینڈ سینیٹائزر کی موجودگی یقینی بنائی جائے اور شہری اس کا استعمال ضرور کریں۔

 نماز عید کے دوران نمازیوں میں 6 فٹ کا فاصلہ یقینی بنایا جائے، شہری عید گاہ آنے سے قبل وضو کا اہتمام گھر پر کریں، شہری جائے نماز اپنے ساتھ لے کر آئیں، نماز عید کے بعد شہری گلے ملنے اور مصافحہ سے گریز کریں، نیز، نماز عید سے قبل اور بعد میں مساجد کے باہر بھیڑ سے بھی گریز کیا جائے۔

 گائیڈ لائنز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بقر عید پر خاندان میں دعوتوں سے گریز کیا جائے، شہری عید خریداری کے لیے پرہجوم مارکیٹس میں جانے سے گریز کریں، مویشیوں کی آن لائن خریداری، قربانی کی حوصلہ افزائی کی جائے اور عید کے موقع پر اجتماعی قربانیوں کو فروغ دیا جائے۔

 شہری رہائشی علاقوں سے باہر مویشی قربان کریں اور قربانی کے دوران کرونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں، صوبائی حکومتیں بھی عید پر کرونا کے حوالے سے عوامی شعور بیدار کریں۔