جنوبی پنجاب ،پارٹی اور آزاد امیدواروں میں کانٹے کا جوڑ ،کون جیتے گا؟

پارٹ 2

Feb 05, 2024 | 13:17:PM
جنوبی پنجاب ،پارٹی اور آزاد امیدواروں میں کانٹے کا جوڑ ،کون جیتے گا؟
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: 24news.tv
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (اظہر تھراج )ملک بھرمیں عام انتخابات کیلئے تیاریاں مکمل ،انتخابی مہم عروج پر پہنچ گئی، عام انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں کے لئے جنوبی پنجاب اہم محاذ بن گیا، تمام سیاسی جماعتیں جنوبی پنجاب میں اکثریت کی خواہاں ہیں کیونکہ گزشتہ تینوں حکومتیں بنانے میں جنوبی پنجاب نے اہم کردار ادا کیا تھا۔جنوبی پنجاب میں  ٹاکرے آزاد امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کے درمیان ہونے جارہے ہیں ۔کس کی کیا پوزیشن ہے؟ صورتحال یہ ہے۔

 ضلع  ڈیرہ غازی خان 

 ڈی جی خان ڈویژن کا سب اہم  ضلع ڈیرہ غازی خان ہے اس میں ایم این اے کی تین نشستیں ہیں ،سب سے اہم حلقہ  185 ہے،جس میں پی ٹی آئی سابق  ایم این اے زرتاج گل کا مقابلہ  پیپلز پارٹی کے سردار دوست محمد کھوسہ، ٹی ایل پی کے ذکا اللہ، جماعت اسلامی کے عثمان فاروق سے ہے۔ اس حلقے سے ن لیگ کا کوئی امیدوارنہیں ہے۔اس حلقے میں زرتاج گل کی پوزیشن بہتر دکھائی دے رہی ہے۔

 این اے 184 میں ن لیگ کے سردار عبدالقادرخان کھوسہ کا مقابلہ آزاد امیدوار سردار اختر خان سے ہے جبکہ ٹی ایل پی کے عرفان اللہ بھی میدان میں ہیں۔این اے 186 میں ن لیگ کے اویس خان لغاری کا مقابلہ پیپلز پارٹی کے سردار دوست محمد خان کھوسہ سے ہے۔

 ضلع مظفر گڑھ 

 مظفر گڑھ میں این اے 177 میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سردار معظم علی خان جتوئی    کا مقابلہ مسلم لیگ ن کے امیدوار سیدہ شہر بانو بخاری سے ہے۔جبکہ ٹی ایل پی کے راؤ عاطف علی خاں بھی اہم امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں ۔این اے 175 میں سب سے بڑا مقابلہ ہوگا ،پیپلز پارٹی کے ارشاد احمد خان سیال،مسلم لیگ ن کے حماد نواز خان ٹیپو اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار جمشید خان دستی کے درمیان زور کا جوڑ پڑے گا ۔این اے 176 میں پیپلزپارٹی کے نوابزادہ افتخار احمد خان  کا مقابلہ ن لیگ کےسیدباسلطان بخاری اور آزاد امیدوار احمد کریم قسور لغاری سے ہے۔این اے 178 میں ن لیگ کے عامر طلال  گوپانگ،آزادامیدوارعبدالقیوم خان جتوئی اور ٹی ایل پی  کے شفیع خان زور آزمائی کریں گے۔

این اے 179 کوٹ ادو میں آزاد امید وار صابر علی قریشی ،ن لیگ کے ملک غلام حسین ہنجرا،پیپلزپارٹی کے میاں امجد عباس قریشی مدمقابل ہیں ۔این اے 180 میں آزاد امیدوار فیاض حسین ،پیپلز پارٹی  کے رضا ربانی کھر اور مسلم لیگ ن کے ملک عبدالخالق کھر کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہے۔

 ضلع لیہ 

این اے 181 لیہ ون  میں پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار عنبر مجید نیازی،پیپلز پارٹی کے بہادر خان سیہڑ  اور مسلم لیگ ن کےفیض الحسن سواگ کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔اسی طرح این اے 182 لیہ ٹو سے پی ٹی آئی کے اویس حیدر جکھڑ ،ن لیگ کے سید ثقلین شاہ بخاری  اور پیپلز پارٹی کے رمضان بھلر  کے درمیان مقابلہ ہے۔

این اے 183 تونسہ میں آزاد امیدوار خواجہ شیراز ،مسلم لیگ ن کے امجد فاروق خان کھوسہ ،جے یو آئی ف کے خواجہ مدثر محمود  اور آزاد امیدوار اقبال خان ملغانی کے درمیان مقابلہ ہے۔

 ضلع راجن پور 

پنجاب کے آخری ضلع راجن پورکے حلقہ این اے 187 میں مسلم لیگ ن کے امیدوار عمار خان لغاری ،پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار عاطف علی خان دریشک اور پیپلز پارٹی کے اطہر حسن  خان گورچانی کے درمیان مقابلہ ہے۔اسی طرح این اے 188 میں  ن لیگ کے حفیظ الرحمان خان دریشک ،آزاد امیدواراحمدعلی خان دریشک اور پیپلز پارٹی  کے لیاقت علی گوپانگ کے درمیان مقابلہ ہے۔این اے 189 میں ن لیگ امید وار سردار ریاض محمود خان مزاری کے مدمقابل  آزاد امیدوار زاہد محمود خان مزاری  اور شمشیر علی خان مزاری ہیں ۔

 ضلع بہاولپور

 این اے 168 بہاولپورمیں مسلم لیگ ن کے ملک اقبال چنڑ ،پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سمیع اللہ چوہدری کے درمیان مقابلہ ہے،اسی حلقہ کے  پی پی 254  میں ن لیگ کے رانا طارق،جماعت اسلامی کے سید ذیشان اختر ،پی پی 253 میں ن لیگ کے ظہیر اقبال چنڑ ،پی ٹی آئی کے ملک اصغر جوئیہ کے  درمیان مقابلہ ہے۔اسی طرح این اے 168  میں مسلم لیگ ن کے ملک اقبال چنڑ  پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سمیع اللہ چوہدری  کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہے۔اسی حلقہ کے پی پی 254  میں مسلم لیگ ن کے رانا طارق ،جماعتِ اسلامی کے سید ذیشان اختر ،پی پی 253  میں مسلم لیگ ن کے ظہیر اقبال چنڑ ،پی ٹی آئی کے ملک اصغر جوئیہ میں زبردست مقابلہ ہے۔

 این اے 162 میں مسلم لیگ ن کے احسان الحق باجوہ کا مسلم لیگ ضیاء گروپ  کے امیدوار اللّٰہ دا چیمہ سے ہے،پیپلز پارٹی کے محمد علی لالیکا بھی میدان میں ہیں۔

 این اے 164 میں  میاں ریاض حسین پیر زادہ ،مسلم لیگ ن، ملک محمد اعجاز گڈن  ، تحریک انصاف ( آزاد) انتخابی نشان چارپائی اور سید سلمان احمد گردیزی، پاکستان پیپلز پارٹی مدمقابل ہیں ۔حلقہ این اے 167میں   سردار ملک عامر یار وارن  ، آ زاد،میاں عثمان نجیب اویسی،پاکستان مسلم لیگ ن،شاہ رخ ملک،   پاکستان پیپلز پارٹی مدمقابل ہیں ۔اس حلقے میں میاں عثمان نجیب اویسی اور سردار عامر یار وارن کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔

 ضلع لودھراں 

این اے 155 لودھراں سے جہانگیر ترین کا مقابلہ صدیق بلوچ سے ہے، تحر یک انصاف کی حمایت سے محمد اقبال شاہ میدان میں تھے مگر انہوں نے الیکشن سے دستبرداری کا اعلان کر دیا ہے۔خبروں کے مطابق آزاد امید وار عفت طاہرہ کو  تحر یک انصاف نے یہاں سے نامزد کیا ہے، یوں اس حلقے سے جہانگیرترین کے لیے قدرے آسانی ہوگئی ہے مگر ملتان میں انہیں کڑے مقابلےکا سامنا ہوگا۔ این اے 154میں  عبدالرحمٰن خان کانجو، پاکستان مسلم لیگ ن،رانا فراز احمد نون تحریک انصاف کے حمایت یافتہ،امداد اللہ خرم عباسی پاکستان پیپلز پارٹی،رانا محمد زبیر تحریک لیبک کے امیدوار ہیں ۔

 ضلع بہاولنگر 

حلقہ این اے 166 بہاولنگر میں سخت مقابلہ ہونے جارہا ہے یہاں سے آزاد امیدوار پرنس بہاول خان عباسی،پیپلز پارٹی کے مخدوم سید علی حسن گیلانی،مسلم لیگ ن کے مخدوم سید سمیع الحسن گیلانی مدمقابل ہیں ۔تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد حسین رضوی این اے  160 بہاولنگر 1 سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑرہے ہیں۔

 ضلع رحیم یار خان 

پنجاب کے سب سے آخری ضلع رحیم یار خان کے این اے 169 میں مخدوم سید مبین احمد.ن لیگ،مخدوم مرتضیٰ محمود.پیپلزپارٹی ،راجہ محمد سلیم.پی ٹی آئی مدمقابل ہیں ، این اے 170 میں ن لیگ کے شیخ فیاض الدین کا مقابلہ پیپلزپارٹی کے حامد سعید کاظمی سے ہے ،تحریک لبیک کے حافظ محمد احمد بخاری  بھی اس حلقہ سے امیدوار ہیں ، این اے 171 میں سب سے مضبوط  امیدار ن لیگ کے مخدوم معین الدین علی ہیں ان کا مقابلہ پیپلز پارٹی کےمخدوم طاہر رشید الدین اور آزاد امیدوار مخدوم حسن رضا ہاشمی سے ہوگا ۔

ضرور پڑھیں:لاہور میں سیاسی پارہ ہائی ،کون کس کے مدمقابل،کون میدان مارے گا؟
 

حلقہ این اے 172 میں ن لیگ کے میاں امتیاز احمد کی پوزیشن بہتر ہے لیکن مقابلہ سخت ہے، ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار چوہدری جاوید اقبال وڑائچ ہیں جو پچھلے الیکشن میں ایک بڑے مارجن سے کامیاب ہوئے تھے ، پیپلزپارٹی کے چوہدری ظفر وڑائچ بھی اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔

حلقہ این اے 173 میں پیپلزپارٹی کے مخدوم سیدمصطفیٰ محمود کی پوزیشن قدرے بہتر ہے، پہلے بھی تین بار ایم این اے رہ چکے ہیں ان کے مدمقابل مسلم لیگ ن کے عزیرطارق چوہان ہیں لیکن اس بار مقابلہ کانٹے دار ہے، تیسرے مضبوط امیدوارپی ٹی آئی کے حمایت یافتہ نبیل خان ڈہر  ہیں۔این اے 174  میں ن لیگ  کے مخدوم اظہر خان لغاری کا مقابلہ پیپلزپارٹی  کے سید عثمان محمود ،تحریک لبیک کے اللہ بخش ،آزاد امیدوار رئیس محمد محبوب احمد،آزاد امیدوار نعیم عباس چیمہ سے ہے۔

 ضلع سرگودھا 

ضلع سرگودھا کا سب سے اہم حلقہ حلقہ این اے 82  ہے،جہاں سے مسلم لیگ ن کے امیدوار مختار احمد بھرتھ،پیپلزپارٹی کےندیم افضل چن،پی ٹی آئی کے ہارون احسان پراچہ مدمقابل ہیں ۔یہاں ندیم افضل چن جیت سکتے ہیں ۔

 ضلع بھکر 

 بھکر این اے 91 میں  عبدلمجید خان خنان خیل پہلے، سعید اکبر خان نوانی دوسرے ،ثناء اللہ مستی خیل تیسرے نمبر پر آسکتے ہیں۔حلقہ این اے 92 میں رشید اکبر نوانی پہلے،ڈاکٹر محمد افضل خان   دوسرے نمبر پر ہیں ۔

 ضلع میانوالی 

این اے 89 میں  جمال احسن خان آزاد امیدوار کا مقابلہ مسلم لیگ ن کے عبیداللہ خان سے ہے۔اسی طرح پیپلز پارٹی کے امیدوار نواب امیر محمد خان بھی تگڑے امیدوار ہیں ۔این اے 90 میں ن لیگ کے حمیر خان نیازی کے مقابلے میں علی حیدر نور خان نیازی ہیں  جو آزاد امیدوار ہیں۔عمیر خان نیازی بھی آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے امیدوار عزیزالرحمان ہیں ۔

 ضلع خوشاب  

ضلع خوشاب کے حلقہ این اے 87  میں مسلم لیگ ن کے امیدوار ملک شاکر بشیر اعوان  کا مقابلہ آزاد امیدوار عمر اسلم خان سے ہے جو پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ہیں ۔پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد علی سئول بھی میدان میں ہیں ۔این اے 88 میں آئی پی پی کے گل اصغر خان بگھور کا مقابلہ آزاد امیدوار ہارون بندیال سے ہے۔

  یاد رہے کہ 2008ء میں پیپلزپارٹی نے جنوبی پنجاب سے 24 ممبران سے ساتھ وفاق میں حکومت بنائی تھی جبکہ 2013ء میں ن لیگ نے جنوبی پنجاب سے 29 ممبران کی حمایت حاصل کرکے وفاق میں حکومت بنائی تھی اور اسی طرح ‏2018ء میں تحریک انصاف نے جنوبی پنجاب سے 27 ممبران کی حمایت سے وفاق میں حکومت بنائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:جنوبی پنجاب میں کانٹے کا جوڑ،کس کی کیا پوزیشن ہے؟ 

Azhar Thiraj

ایڈیٹر سٹاف ممبر،دنیا نیوز،روزنامہ خبریں، نوائے وقت اور ڈیلی پاکستان اور دیگر اداروں میں کام کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں.