محکمہ تعلیم میں جعلی بھرتیاں باعث شرم ہیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) وزیر تعلیم بلوچستان سردار یار محمد رند نے انکشاف کیا ہے کہ بلوچستان میں سب سے زیادہ جعلی بھرتیاں محکمہ تعلیم میں ہوئیں ، سندھ بھی پیچھے نہیں رہا ۔
محکمہ تعلیم بلوچستان میں جعلی بھرتیوں کا یہ انکشاف سردار یار محمد رند نے کوئٹہ میں محکمہ تعلیم کے زیر اہتمام طلباء و طالبات میں چیک تقسیم کرنےکی تقریب میں کیا۔سردار یار محمد رند نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں جعلی بھرتیوں کا ہونا باعث شرم ہے، محکمے میں ایسے لوگ بھی آ گئے ہیں جنہیں استاد کہتے ہوئے شرم آتی ہے۔صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں اصلاحات اور بہتری کے لیے کوششیں جاری ہیں، ایک ایسی ایپلی کیشن یا نظام لائیں گے جس کے تحت محکمے سے متعلق ثبوت کے ساتھ شکایات درج کی جا سکیں گی اور شکایات پر کارروائی بھی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ محکمے میں کرپشن اور غیر حاضر رہنے والے اساتذہ اور ملازمین کو نہیں بخشیں گے، اساتذہ کا کردار اور رویہ ماں، باپ جیسا ہونا چاہیے۔
محکمہ تعلیم سندھ میں جعلی بھرتیوں کےالزام میں ملوث دو ملزمان کو صوبائی اینٹی کرپشن کی عدالت میں پیش کیا گیا۔عدالت نے عبدالستاراور فرزانہ پروین کو جیل بھیج دیا،اینٹی کرپشن حکام کے مطابق ملزمان پر محکمہ تعلیم میں جعلی بھرتیوں کا الزام ہے۔عدالت نے دونوں ملزمان کو 14 روزہ عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجتے ہوئے کیس کے تفتیشی افسر کو چالان پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔محکمہ تعلیم میں جعلی بھرتیاں پڑھے لکھے نوجوانوں کی حق تلفی کے مترادف ہے۔تعلیم بچاوٴ ایکشن کمیٹی کے رہنماوٴں نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں ہونے والی کرپشن کے ثبوت جلد ازجلد عدالت میں پیش کئے جائیں گے۔