کورونا کے علاج کیلئے اونٹوں کی اینٹی باڈیزکے استعمال پر غور

May 04, 2021 | 22:06:PM
کورونا کے علاج کیلئے اونٹوں کی اینٹی باڈیزکے استعمال پر غور
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  (24نیوز )متحدہ عرب امارات میں سائنس دانوں نے کووِڈ19سے متاثرہ انسانوں کے علاج کی غرض سے اونٹوں کی اینٹی باڈیز کو بروئے کار لانے کے لئے ایک تحقیقی مطالعہ شروع کیا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق اس مطالعے میں دبئی کی سنٹرل ویٹرینری ریسرچ لیبارٹری کے سربراہ ڈاکٹر الریچ ورنرے اور ان کی ٹیم نے کووِڈ19وائرس کے مردہ سیمپل اونٹوں کے اجسام میں داخل کیے ہیں۔اس تجربے کا مقصد یہ دیکھنا ہے کہ کیا اس سے صحرائی جانور میں اینٹی باڈیزپیدا ہوتے ہیں تاکہ انہیں انسانوں کے علاج میں استعمال کیا جاسکے۔اس سے پہلے اونٹ مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سینڈروم (مرس)کا شکار ہوچکے ہیں۔
کورونا وائرس سے پہلے مشرق اوسط میں یہ وائرس پھیلا تھا۔اس سے نظام تنفس متاثرہ ہوتا تھااور اس سے متعلق بیماریاں پھیلی تھیں۔اس کے علاوہ نظام انہضام کے بگاڑ اور گردے ناکارہ ہونے سے لوگوں کی اموات ہوئی تھیں۔

اب تک کے مطالعات کے مطابق اونٹ نئے کروناوائرس سے محفوظ ہے۔ڈاکٹر الریچ ورنرے اس کی وجہ یہ بتاتے ہیں کہ اونٹوں میں وائرس کوقبول کرنے والا خلیہ نہیں جبکہ انسانوں اور دوسرے جانوروں میں یہ موجود ہے اور اسی سے گزر کر وائرس ان کے نظام تنفس میں داخل ہوتا ہے۔
ڈاکٹر ورنرے نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ان کے اونٹوں پر تحقیقی مطالعے سے کووِڈ-19 کے پھیلنے اور اس کے علاج سے متعلق مزید سوالوں کے جواب ملیں گے اور اس سے مہلک وائرس کے علاج میں بھی مدد ملے گی کیونکہ اس تجربے کی روشنی میں ایک دن اونٹوں کی اینٹی باڈیز(خون)کو کووِڈ19سے متاثرہ انسانوں کے علاج کے لیے استعمال میں لایا جاسکے گا۔
یہ بھی پڑھیں۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سعودی عرب پہنچ گئے