خیبر پختونخوا اسمبلی:   آڈٹ رپورٹ میں بدعنوانیوں کی نشاندہی پر ہنگامہ

Dec 04, 2020 | 15:39:PM
خیبر پختونخوا اسمبلی:   آڈٹ رپورٹ میں بدعنوانیوں کی نشاندہی پر ہنگامہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( 24 نیوز)خیبر پختونخوا اسمبلی میں ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی آڈٹ رپورٹ میں بدعنوانیوں کی نشاندہی کرنے پر ہنگامہ اورشور شرابا  ۔

تفصیلات کے مطابق اجلاس کے دوران قائد حزب اختلاف  اکرم خان درانی نے کہا کہ کورونا وائرس کے فنڈز میں اربوں روپے کی بدعنوانی کی گئی ہے، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں کورونا وائرس کے فنڈز میں بدعنوانی کے ایک ایک نقطے کی نشاندہی ہوِئی ہے۔وزیرِ صحت خیبر پختون خوا تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ توجہ دلاؤ نوٹس پر بحث نہیں ہو سکتی، میں جواب دینے کے لئے تیار ہوں۔اکرم خان درانی نے کہا کہ من پسند افراد کو آکشن کے بغیر ٹھیکے دیئے گئے ہیں، نجی اسپتال میں کام کرنے والا بندہ لیڈی ریڈنگ اسپتال سے تنخواہ لیتا ہے، غیر قانونی بھرتیاں اور مشکوک ادائیگیاں ہوئی ہیں۔

 تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ اپوزیشن کو کورونا وائرس کی فکر ہوتی تو ہزاروں لوگ جمع نہ کرتی۔اکرام درانی نے کہا کہ برکی لندن سے لیڈی ریڈنگ اسپتال کو چلا رہے ہیں۔تیمور سلیم جھگڑا نے جواب دیا کہ برکی لندن نہیں امریکا میں ہیں، غیر ذمے داری کا مظاہرہ نہ کیا جائے، محکمۂ صحت سے متعلق رپورٹ ابتدائی ہے، رپورٹ فائنل نہیں ، ابتدائی رپورٹ پر اندازے نہ لگائے جائیں۔اپوزیشن کے جلسوں میں لوگ نہیں آتے اس لیے یہاں یہ باتیں کرتے ہیں۔

 اکرم درانی نے کہا کہ سارے کرپشن کے ثبوت دیتا ہوں، پبلک اکاؤنٹ کا چیئرمین اپوزیشن لیڈر ہوتا ہے یہاں کیوں نہیں، شاباش مجھے ملنی چاہئے جو کرپشن کی نشاندہی کی، سپیکر وزیر کو شاباش دے رہا ہے۔سپیکر نے کہا کہ یہ رپورٹ آپ پیش نہیں کر سکتے، گورنر کے پاس بھی نہیں گئی ہے۔اکرم درانی نے کہا کہ مجھے سمجھانے کی کوشش نہ کریں، شوکت خانم کے لوگوں پر 1 کروڑ 50 لاکھ روپے ہوٹل میں خرچہ کیوں کیا، انکوائری کی جائے کہ انڈر پراسس ڈاکومنٹس رپورٹ کیوں لیک ہوئی۔