کس کا کتنا حصہ ؟ سرکاری اسپتالوں میں صحت کارڈ پر معاملات تعطل کا شکار

Sep 03, 2022 | 15:33:PM
صحت کارڈ پر علاج کے لئے سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹرز اور عملے کا شیئر طے نہ ہوسکا۔ سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرز اور عملہ ہیلتھ کارڈ پر علاج سے گریزاں ہے
کیپشن: قومی صحت کارڈ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (ویب ڈیسک) صحت کارڈ پر علاج کے لئے سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹرز اور عملے کا شیئر طے نہ ہوسکا۔ سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرز اور عملہ ہیلتھ کارڈ پر علاج سے گریزاں ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شیئرکا تعین نہ ہونے کے باعث سرکاری اسپتالوں میں صحت کارڈ پر علاج کو فوقیت نہ مل سکی۔ صحت کارڈ پر پرائیویٹ اسپتالوں میں علاج کے رجحان میں اضافہ ہونے لگا۔ ایک برس سے سرکاری ڈاکٹرز اور عملہ صحت کارڈ پر مناسب شیئر کے تعین کا منتظر ہے۔

صحت کارڈ پر سرکاری اسپتالوں میں علاج نظر انداز ہونے سے مریض پرائیویٹ اسپتالوں کا رخ کرنے پر مجبور ہوگئے جبکہ سرکاری و ٹیچنگ اسپتالوں کی اسٹیٹ آف دی آرٹ سہولتوں کے باوجود صحت کارڈ پر علاج سے گریز کیا جا رہا ہے۔ سرکاری اسپتالوں کو صحت کارڈ سے بہت کم ریونیو مل رہا ہے۔

خیال رہے سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹرز اور طبی عملے کے شیئر پر از سر نو نظر ثانی ہونا تھی۔