اڈیالہ جیل: ایڈز کے مرض میں مبتلا قیدی زیادتی کے بعد قتل، مقدمہ درج

Jan 03, 2024 | 20:38:PM
اڈیالہ جیل: قیدی زیادتی کے بعد قتل، مقدمہ درج
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ارشاد قریشی) نئے سال کے پہلے دن راولپنڈی سینٹرل جیل اڈیالہ میں منشیات کے مقدمہ میں سزایافتہ قیدی کی پراسرار موت کا معمہ حل ہوگیا ہے، سپرنٹنڈنٹ جیل کی درخواست پر تھانہ صدر بیرونی نے دیگر 4 قیدیوں کیخلاف قتل اور زیادتی کی دفعات کے تحت 34 سالہ محمد سبیل کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔

سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے انچارج پولیس چوکی اڈیالہ کو بتایا کہ ایڈز کے مرض میں مبتلا حوالاتی محمد سبیل دیگر ملزمان کے ہمراہ چکی نمبر 10 میں قید تھا جہاں بیمار پڑنے پر جیل کے ڈسپنسر نے اس کا طبی معائنہ کرنے کے بعد اسے دوا دی تھی۔

تاہم اگلے روز صبح مجرم محمد سبیل چکی نمبر 10 میں بے ہوش پایا گیا، اطلاع ملنے پر اسے ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہاں موجود میڈیکل آفیسر نے معائنے کے بعد اس کی موت کی تصدیق کردی، مقتول قیدی کے گلے پر نشانات بھی پائے گئے تھے۔

اڈیالہ جیل کی 10 نمبر چکی میں قید محمد سبیل کے ساتھ سزا پانیوالے دیگر قیدیوں نے دوران تفتیش بتایا کہ ایڈز کے مرض میں ہی مبتلا قیدی محمد وقاص، آصف، نقاش اور بلال نے سبیل کے ہاتھ اور پاؤں باندھ کر اسے زیادتی کا نشانہ بنایا اور بعدازاں کپڑے سے اس کا گلا گھونٹ کر ہلاک کردیا۔

یہ بھی پڑھیے: باجوڑ؛جے یو آئی کے انتخابی امیدوار کی گاڑی کے قریب دھماکا

مقدمے کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ منشیات کے مقدمے میں سزا یافتہ ایڈز کے مریض قیدی محمد سبیل کو اس کے ساتھی قیدیوں محمد وقاص، آصف، نقاش اور بلال نے پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں گلے میں کپڑے کا پھندہ لگاکر ہلاک کیا ہے۔

پولیس رپورٹ کے مطابق اس سے قبل محمد سبیل کو 31 دسمبر اور یکم جنوری کی درمیانی شب سانس اکھڑنے کی شکایت پر دوا بھی دی گئی تھی تاہم یکم جنوری کی صبح محمد سبیل سیل نمبر 2 میں پراسرار طور پر بے ہوش پایا گیا، ہسپتال منتقل کرنے پر ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔