برازیل میں سوا سات کلو وزنی بچے کی پیدائش

Feb 03, 2023 | 12:40:PM
برازیل میں سوا سات کلو وزنی بچے کی پیدائش
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) برازیل  میں سوا سات کلو گرام وزنی اور59 سینٹی میٹر لمبے بچے کی  پیدائش نے سب کو حیران کر دیا ہے ۔ 

رپورٹس کے مطابق اینگرسن سانتوس نامی اس بچے کے پیدائش برازیل کے شہر پارنٹنز کے پادرے کولومبو ہسپتال میں ہوئی ہے۔دنیا کا سب سے وزنی بچہ 1955 میں اٹلی میں پیدا ہوا تھا جس کا وزن 10  کلو اور 200 گرام تھا۔  عام طور پر   پیدائش کے وقت ایک بچے کا وزن 3 کلو 300 گرام  اور بچی کا وزن 3کلو 200 گرام ہوتا ہے۔بیمار اور وزنی بچوں کی پیدائش کو ،میکروسومیا، کہا جاتا ہے جس کو  لاطینی زبان سے اخذ کیا گیا ہے اور جس کا مطلب ’بڑا جسم‘ ہے۔

حمل کی مدت سے قطع نظر کوئی بھی نوزائیدہ بچہ جس کا وزن چار کلو سے زیادہ ہو ایک میکروسومک بچہ سمجھا جاتا ہے۔جن کی شرح دنیا میں کل پیدا ہونے والے بچوں میں 12 فیصد ہے۔ حمل کے دوران ذیابیطس اور بلند فشارِ خون کا مرض ایسے بچوں کی شرح پیدائش میں 15 فیصد سے 45 فیصد تک اضافہ کر دیتا ہے۔ 

موٹاپہ، حمل کے دوران وزن کا بہت زیادہ بڑھنا اور ذیابیطس کا شکار ہونا،  خواتین میں دیر سے حمل ٹھہرنا، 35 برس سے زیادہ عمر کی خواتین کا حاملہ ہونا ، بچے کے والد کی عمر بھی 35 برس سے زیادہ ہونا اور خواتین کاپہلے بھی زچگیوں کے عمل سے گزرنا بھی میکروسومک بچے کی پیدائش کے امکانات کو بڑھانے کی وجوہات ہو سکتی ہیں۔

پادرے کولمبو اسپتال کے ڈاکٹرز کے مطابق اس زیادہ وزن اور بڑے حجم والے بچے  کی والدہ کو ذیابیطس ہے۔ایسا دورانِ حمل ماں میں انسولین کی مزاحمت میں اضافے سے ہو سکتا ہے جس سے جسم میں گلوکوز کو مقدار بڑھ جاتی ہے اور خوراک دینے والی نالی کے ذریعے بچے تک پہنچتی ہے۔ ایسی حالت میں چکنائی بھی باآسانی بچے کو خوراک مہیا کرنے والی نالی میں داخل ہو جائی ہے جس کے باعث ضرورت سے زیادہ نشوونما ہو جاتی ہے۔ میکروسومک بچوں کی پیدائش میں لڑکوں کی نسبت لڑکیوں سے زیادہ ہے۔

بڑی جسامت کی وجہ سے زچگی کے دوران   بچے کا پیدائش کی نالی سے گزرنے میں دشواری، کندھے کا ماں کی کولہے کی ہڈی کے پیچھے پھنس جانا، ہنسلی کو بھی فریکچر ہونا، بازوؤں میں بریکیل پلیکسس اعصاب کو نقصان پہنچنا،  ماؤں کو  اندام نہانی کو ضرب پہنچنے اور  پھٹنے کا خطرہ، پوسٹ پارٹم ہیموریج کے خطرے میں اضافہ، بچوں میں طوالت کا خطرہ، بچوں کی حرکت معمول سے کم ہونا، ماں میں انفیکشن، پیشاب کی بندش اور ہیماٹوما جیسے خطرات کے امکانات زیادہ ہو جاتے ہیں۔

میکروسومک بچےکا ساری زندگی بڑی جسامت کے ساتھ بسر کرنے سے متعلق کچھ کہا نہیں جا سکتا۔  عام طور پر ایسی سات سال تک برقرار رہتی ہے۔ ایسے بچوں میں ٹائپ ٹو ذیابیطس ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔مستقبل میں ایسے بچوں کی پیدائش میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ 1970 کے بعد بچوں کے پیدائشی وزن میں 450 گرام تک اضافہ ہوا ہے۔ موجودہ دور میں ذیابیطس کے بڑھتے ہوئے مریض اس کی بڑی وجہ ہیں۔