اسرائیل کیخلاف بیانات،الہان عمر امور خارجہ کمیٹی کی رکنیت سے فارغ

Feb 03, 2023 | 10:28:AM
امریکا کا ریپبلیکنز اکثریتی ایوان نمائندگان متعصبانہ رنگ دکھانے لگا اور پہلی مسلمان رکن کانگریس الہان عمر کو فارن افیئرز کمیٹی سے نکال دیا گیا۔
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) امریکا کا ریپبلیکنز اکثریتی ایوان نمائندگان متعصبانہ رنگ دکھانے لگا اور پہلی مسلمان رکن کانگریس الہان عمر کو فارن افیئرز کمیٹی سے نکال دیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق الہان عمر کو امریکی ایوان نمائندگان میں 211 کے مقابلے میں 218 ووٹوں سے پارلیمانی کمیٹی کی رکنیت سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا، وہ خارجہ امور کی سب پارلیمانی کمیٹی برائے افریقہ کے پینل میں شامل تھیں۔

پارلیمانی کمیٹی سے ہٹائے جانے سے قبل بات کرتے ہوئے الہان عمر نے کہا کہ میری قیادت اور آواز کو دبایا نہیں جا سکتا، اگر میں اس پارلیمانی کمیٹی کا حصہ نہ رہی پھر بھی میری آواز سب سے بلند اور مضبوط ہوگی۔

ریپلکن ارکان نے الہان عمر کے 2019 میں یہودیوں اور یہود دشمنی بارے دیے گئے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنے بیانات کی وجہ سے اہم پارلیمانی کمیٹی کی رکنیت سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ان بیانات کو ڈیموکریٹس اور ریپبلکن دونوں سیاسی پارٹیوں کے لوگوں نے یہود مخالف قرار دیا تھا،   2019 میں الہان عمر نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک بیان جاری کیا تھا جس کا مطلب تھا کہ امریکی سیاست میں جو بھی اسرائیل کی حمایت کرتا ہے وہ اصولوں کے بجائے پیسوں کیلئے کرتا ہے۔

الہان عمر کوپارلیمانی کمیٹی سے ہٹائے جانے کے فوری بعد ایوان نمائندگان ہی میں ڈیموکریٹک پارٹی کے پارلیمانی لیڈر حکیم جیفری نے کہا کہ وہ الہان عمر کو پارلیمانی بجیٹ کمیٹی کیلئے نامزد کرتے ہیں جہاں وہ دائیں بازو کی شدت پسندی کے خلاف ڈیموکریٹک اقدار کا تحفظ کریں گی۔

خیال رہے کہ الہان عمر کا یہ بیان پرانا ہے جس پر وہ معذرت کر چکی ہیں بعدازاں انہوں نے وہ ٹویٹ بھی ڈیلیٹ کر دی تھی ۔

الہان عمر کانگریس کی واحد افریقی نژاد رکن ہونے کے ساتھ امریکی ایوان کی واحد مسلمان خاتون رکن ہیں۔