کچی آبادیوں پر بھی حکمرانوں کی تختیاں: سپریم کورٹ نے روک دیا

Sep 02, 2022 | 14:41:PM
سپریم کورٹ نے سرکاری زمین پر سیاست دانوں کی نام کی تختیاں لگانے سے روک دیا
کیپشن: سپریم کورٹ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ نے سرکاری زمین پر سیاست دانوں کی نام کی تختیاں لگانے سے روک دیا۔

 جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے متروکہ وقف املاک کی زمین کے دعوی کے کیس کی سماعت کی۔ وکیل متروکہ وقف املاک بورڈ نے عدالت کو بتایا کہ راولپنڈی میں سید پور روڈ کے قریب زمین کو وفاقی حکومت نے کچی آبادی قرار دیا، کچی آبادی 1992 میں ڈکلئیر ہوئی اور 2008 میں پرویز الہی نے شہریوں کو ملکیت سونپی۔

وکیل متروکہ وقف املاک بورڈ نے کہا کہ کچی آبادی کی زمین میں دھرم شالا بھی ہے جو متروکہ وقف املاک کی ملکیت بنتی ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے اسفتسار کیا کہ متروکہ وقف املاک کی زمین کی ملکیت کا کیا ثبوت ہے؟ متروکہ وقف املاک بورڈ نے کچی آبادی پر بنے دھرم شالا کا حق دعوی پہلے نہیں کیا نا ملکیت کے کوئی ثبوت ہیں۔

سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ سیاست دان حکومتی زمینوں پر اپنے نام کی تختی کیسے لگا سکتے ہیں ؟ اگر کوئی سیاست دان اپنی ذاتی زمین ریاست کو دینا چاہے تو اس کا خیر مقدم کرتے ہیں، کچی آبادی یا حکومتی زمین پر سیاسیتدانوں کی نام کی تختی لگانا اب بند ہونا چاہیے، حکم نامے کی کاپی حکومت پنجاب، چیف سیکریٹری اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو ارسال کی جائے۔

عدالت نے متروکہ وقف املاک کی درخواست خارج کر دی۔