میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے صارفین پر 20 ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑا، نیپرا

Feb 02, 2024 | 19:57:PM
ایک سال میں میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے صارفین پر 20 ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑا، نیپرا
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(اویس کیانی) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے پاور سیکٹر کی اسٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 2023ء جاری کردی۔

نیپرا کی رپورٹ میں بجلی کی پیداوار ترسیل تقسیم میں نا اہلی، ایندھن کی فراہمی پاور سیکٹر کے بڑے مسائل قرار دیے گئے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقررہ مدت گزارنے کے باوجود پرانے اور خراب کارکردگی والے پلانٹس چلائے جا رہے ہیں، پاور سیکٹر میں وسط و طویل مدتی منصوبہ بندی کا فقدان ہے۔

نیپرا رپورٹ کے مطابق سال 2023ء کے دوران مختلف بڑے شہروں میں 12 گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ کی گئی۔

یہ بھی پڑھیے: سرمایہ کاری کونسل کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس، ایف بی آر اصلاحات کی منظوری

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بجلی کی طلب و پیداوارمیں فرق بڑھنے سے پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری میں کمی کے سنگین خطرات ہیں، البتہ  بجلی کے شعبے میں نجی شعبے کی مداخلت سے بہتری لائی جاسکتی ہے۔

نیپرا رپورٹ  میں بتایا گیا ہے کہ بجلی کمپنیوں میں 781 ارب روپے کی سرمایہ کاری کے باوجود صورتحال بہتر نہیں ہوئی، پاورسیکٹر میں منصوبہ بندی کے فقدان کا بوجھ صارفین پر نہیں ڈالنا چاہیئے، ایک سال میں میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے صارفین پر 20 ارب 26 کروڑ روپے سے زائد کا بوجھ پڑا، ایل این جی کی قلت اور مہنگے پلانٹس چلانے سے 164 ارب روپے کا بوجھ پڑا۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کا پاور سیکٹر گردشی قرضے درآمدی فیول ترسیلی خرابیوں اور ناقص گورننس میں جکڑا ہوا ہے، بجلی کی غیرمعمولی قیمتوں نے عام آدمی کو بری طرح متاثر کیا، بجلی قیمتوں سے گھریلو صارفین، کمرشل، زرعی سمیت تمام شعبے متاثر ہوئے۔