پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آج سنایا جائیگا،الیکشن کمیشن کا اعلان

Aug 01, 2022 | 20:33:PM
تحریک انصاف فارن فنڈنگ کیس
کیپشن: تحریک انصاف اور الیکشن کمیشن
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)الیکشن کمیشن پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا آج  فیصلہ سنائے گا،پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ 21 جون کو محفوظ ہوا تھا۔
تفصیلات کے مطابق ممنوعہ فنڈنگ کیس 8 سال سے زائد الیکشن کمیشن مین زیر سماعت رہا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ فیصلہ آج  سنایا جائیگا۔الیکشن کمیشن کے مطابق فیصلہ آج  دس بجے سنایا جائیگا فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ تین رکنی بنچ سنائے گا ۔

پی ٹی آئی کے منحرف رکن اکبر ایس بابر نے 2014 میں پارٹی فنڈز میں بے ضابطگیوں کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی۔ اکبر ایس بابر نے الزام عائد کیا کہ 2 آف شور کمپنیوں کے ذریعے لاکھوں ڈالرز پی ٹی آئی کے بینک اکاو¿نٹس میں منتقل کیے گئے اور تحریک انصاف نے یہ بینک اکاؤنٹس الیکشن کمیشن سے خفیہ رکھے۔
تحریک انصاف نے پارٹی فنڈز کی چھان بین سے متعلق الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کر دیا۔ ایک سال بعد الیکشن کمیشن نے 8 اکتوبر 2015 کو تحریک انصاف کے اعتراض مسترد کرتے ہوئے فیصلہ سنایا کہ الیکشن کمیشن کو پارٹی فنڈز کی چھان بین کرنے کا اختیار ہے۔ ایک ماہ بعد ہی پی ٹی آئی نے اس فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔
17 فروری 2017 کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کی درخواست مسترد کردی اور الیکشن کمیشن کو سماعت جاری رکھنے کی ہدایت کی۔ اسی سال سپریم کورٹ نے ن لیگ کے حنیف عباسی کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو کیس کا فیصلہ جلد کرنے کا حکم بھی دیا۔
الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے بینک اکاو¿نٹس کی جانچ پڑتال کے لیے ایک خصوصی کمیٹی بھی قائم کی جسے تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا تاہم عدالت نے پی ٹی آئی کی یہ درخواست بھی مسترد کر دی۔
جولائی 2018 میں الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کی جانب سے تفصیلات فراہم نہ کرنے پر ا سٹیٹ بینک سے 2009 سے لے کر 2013 تک پارٹی کے بینک اکاو¿نٹس کی تفصیلات طلب کر لیں۔ اسٹیٹ بنک نے الیکشن کمیشن کو تحریک انصاف کے 23 بینک اکاو¿نٹس کی تفصیلات فراہم کیں۔ اس سے پہلے تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کو 8 بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات خود بھی فراہم کر دی تھیں۔
تحریک انصاف نے اسکروٹنی کمیٹی کے 13 جنوری 2021 کو ہونے والے اجلاس میں جواب جمع کروایا تھا کہ پی ٹی آئی ایل ایل سی ایک ایجنٹ ہے، اگر ایجنٹ پی ٹی آئی کی جانب سے دی گئی ہدایت کے برعکس رقم کی تفصیلات پارٹی کو فراہم نہیں کرتا تو پی ٹی آئی مواد کی تصدیق کرنے کی ذمہ دار نہیں۔

اس موقع پر اسلام آباد کے ریڈ زون میں سکیورٹی الرٹ کردی گئی اینٹی رائٹس فورسز کو ریڈ زون میں تعینات کردیا گیا ۔ذرائع کے مطابق کسی بھی سیاسی پارٹی کے کارکنوں کو جمع ہونے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔
یہ بھی پڑھیں:عارف نقوی سے متعلق سوال ،عمران خان غصے میں آگئے